اورنگ آباد/ہسپورہ۔
اُردو دنیا کا مشہور و معروف مکالمہ کار فکشن نگار و فلم رائٹر نثار احمد صدیقی کی نئی کتاب”افکارِ جاوداں ” (ادبی مضامین) نام سے ہفتہ دنوں قبل منظر عام پر آچکی ہے۔ یہ کتاب فخرالدین علی احمد میموریل کمیٹی لکھنؤ حکومت اتر پردیش کے مالی تعاون سے شائع ہوئی ہے یہ کتاب دو سو چالیس صفحات پر مشتمل ہے ۔ اس کتاب میں اردو دنیا کے جید فنکاروں کے فن اور شخصیت پر بھر پور مضامین کے ساتھ ان فنکاروں کے تصانیف کی روشنی میں ان کے مختلف نظریے بھی پیش کئے گئے ہیں ۔ یہ کتاب اردو ریسرچ اسکالرز کے لئے نہایت مفید و سود مند ہے ۔ “افکارِ جاوداں ” اردو ادب میں ایک نئی روشنی لے کر آئی ہے جو اردو ادب کے طالب علموں کے لئے ایک نئی راہ دیکھاتی ہے ۔ یاد رہے اس کے قبل نثار احمد صدیقی کی کئی کتابیں عکس، آئینہ ، آبگینے ، پرتو ، انعکاس اور انطباق ( جس میں اردو دنیا کے جدید و قدیم ادباء و شعراء کے ساتھ چند مصور و مصورہ سے بھی لئے گئے انٹرویوز شامل ہیں) اول ذکر کتاب “عکس” لکھنؤ یونیورسٹی و کراچی یونیورسٹی کے ایم ۔ اے (اردو) نصاب میں کئی سال تک شامل رہے ۔ اس کے علاوہ ایک افسانوی مجموعہ کلائمکس اینٹی کلائمکس ، چار مضامین کے مجموعے طائرانہ نظر، نگارشات، اورنگ آباد میں شعر و ادب، عبد القادر فاروقی منفرد فنکار و دانشور ، ایک ڈرامہ کی کتاب “شعلے بھڑک اٹھے” جس پر فلم ساز نواب منیر خاں نے کئی سال قبل “سی” گریڈ کی فلم بنا کر فلم بینوں کے سامنے پیش کر چکے ہیں ۔۔ اس کے علاوہ ایک ضخیم فلمی مضامین کا مجموعہ ” سلولائیڈ کی دنیا” بھی ہے ۔ یہ کتاب فلمی دنیا کا ٹریجڈی کنگ دلیپ کمار (یوسف خاں مرحوم) کے نام انتساب ہے ۔ اس کتاب سے متعلق پبلشر کا کہنا ہے کہ یہ کتاب اب تک تین ہزار سے زائد فروخت ہو چکے ہیں ۔ نثار احمد صدیقی کی چند کتابوں پر اُردو دنیا کے مشہور و معروف فنکاروں نے اپنی گراں قدر مضامین لکھ کر یہ ثابت کرنے کی بھرپور کوشش کی ہے کہ نثار احمد صدیقی ایک منفرد فنکار و دانشور ہیں ۔ جسے اردو قارائین کبھی فراموش نہیں کر پائیں گے ۔ یاد رہے انہیں کئی نیشنل و انٹر نیشنل ایوارڈز و توصیفی سند بھی مل چکے ہیں ۔۔۔۔۔!!!!
_______________________________________
ڈاکٹر ممتاز دانش
مسلم آباد، ہسپورہ ، اورنگ آباد (بہار)