Homeउर्दूکیا وزیر اعلیٰ کیجریوال نے مودی حکومت کے لیے کہا ’اوپر سے...

کیا وزیر اعلیٰ کیجریوال نے مودی حکومت کے لیے کہا ’اوپر سے نیچے تک اَن پڑھ لوگوں کا جماؤڑا ہے‘

دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے بجٹ تنازعہ پر منگل کے روز دہلی اسمبلی کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اوپر سے نیچے تک اَن پڑھ لوگوں کی جماعت ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کل خبر چل رہی تھی کہ انفراسٹرکچر سے زیادہ بجٹ اشتہار کا ہے۔ جبکہ انفراسٹرکچر کا بجٹ 20 ہزار کروڑ روپے اور اشتہار کا 550 کروڑ روپے ہے۔ اوپر سے نیچے تک اَن پڑھوں کا جماؤڑا ہے۔اروند کیجریوال نے اپنی تقریر کے دوران مرکزی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’آج دہلی کا بجٹ ایوان میں پیش کیا جانا تھا۔ لیکن مرکز نے اس پر روک لگا دی اور ہم آج (منگل) بجٹ پیش نہیں کر سکے۔ یہ سرف آئینی بحران نہیں ہے، یہ آئین پر حملہ ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ آئین کے بنیادی ڈھانچے کے خلاف دہلی کا بجٹ مرکز کو بھیجا جا رہا ہے۔ ویسے تو ہم اس روایت پر عمل کرتے ہیں، لیکن پہلی بار اس طرح کی مداخلت سامنے آئی ہے۔کیجریوال نے ایوان میں یہ بات بھی کہی کہ ’’ہمارے پاس اس ایشو پر عدالت جانے کا متبادل تھا، لیکن ہم نے ان کے چار تبصروں کا جواب دیا۔ آخر کار مرکز نے بجٹ کو منظوری دے دی۔‘‘ لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ کے ذریعہ نوٹ کیے گئے تبصروں پر کیجریوال نے کہا کہ آئین کے مطابق ایل جی کو کوئی تبصرہ کرنے کا حق نہیں ہے۔ آئین اور سپریم کورٹ کا حکم کہتا ہے کہ تین معاملوں کو چھور کر ایل جی باقی سبھی فائلوں کو منظوری دیں گے، انھیں فائلوں پر لکھنے کا حق نہیں ہے۔وزیر اعلیٰ نے مرکز پر بجٹ منظوری میں تاخیر کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ سبھی افسران مرکزی حکومت سے ڈرے ہوئے ہیں۔ انھیں وزارت داخلہ سے تین دن کے لیے بجٹ کی فائل روکنے کا حکم ملا ہے۔ ہمارے وزیر نے بار بار فون کیا اور پھر شام چھ بجے فائل بھیج دی گئی۔ یہ صرف انا کو مطمئن کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔ کیجریوال نے کہا کہ میں وزیر اعظم سے اپیل کرتا ہوں کہ ہمیں لڑنے کی ضرورت نہیں ہے۔ جہاں گھر، ریاست اور ملک میں لڑائی ہوتی ہے وہ تباہ ہو جاتے ہیں۔ اگر ہم مل کر کام کریں گے تو ہم آگے بڑھیں گے۔

قومی آوازبیورو

قومی آوازبیورو

Published: 21 Mar 2023, 10:40 PM

Engagement: 26

دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے بجٹ تنازعہ پر منگل کے روز دہلی اسمبلی کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اوپر سے نیچے تک اَن پڑھ لوگوں کی جماعت ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کل خبر چل رہی تھی کہ انفراسٹرکچر سے زیادہ بجٹ اشتہار کا ہے۔ جبکہ انفراسٹرکچر کا بجٹ 20 ہزار کروڑ روپے اور اشتہار کا 550 کروڑ روپے ہے۔ اوپر سے نیچے تک اَن پڑھوں کا جماؤڑا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : بی جے پی نے ایکناتھ شندے کو دکھائی ان کی اوقات، مہاراشٹر بی جے پی صدر کے بیان سے سیاسی ہلچل

اروند کیجریوال نے اپنی تقریر کے دوران مرکزی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’آج دہلی کا بجٹ ایوان میں پیش کیا جانا تھا۔ لیکن مرکز نے اس پر روک لگا دی اور ہم آج (منگل) بجٹ پیش نہیں کر سکے۔ یہ سرف آئینی بحران نہیں ہے، یہ آئین پر حملہ ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ آئین کے بنیادی ڈھانچے کے خلاف دہلی کا بجٹ مرکز کو بھیجا جا رہا ہے۔ ویسے تو ہم اس روایت پر عمل کرتے ہیں، لیکن پہلی بار اس طرح کی مداخلت سامنے آئی ہے۔

ADVERTISEMENT

کیجریوال نے ایوان میں یہ بات بھی کہی کہ ’’ہمارے پاس اس ایشو پر عدالت جانے کا متبادل تھا، لیکن ہم نے ان کے چار تبصروں کا جواب دیا۔ آخر کار مرکز نے بجٹ کو منظوری دے دی۔‘‘ لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ کے ذریعہ نوٹ کیے گئے تبصروں پر کیجریوال نے کہا کہ آئین کے مطابق ایل جی کو کوئی تبصرہ کرنے کا حق نہیں ہے۔ آئین اور سپریم کورٹ کا حکم کہتا ہے کہ تین معاملوں کو چھور کر ایل جی باقی سبھی فائلوں کو منظوری دیں گے، انھیں فائلوں پر لکھنے کا حق نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ڈاکٹر ذاکر نائک کو شکنجے میں لینے کی تیاری، ہندوستانی ایجنسیاں عمان کے افسران سے مسلسل رابطے میں!

وزیر اعلیٰ نے مرکز پر بجٹ منظوری میں تاخیر کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ سبھی افسران مرکزی حکومت سے ڈرے ہوئے ہیں۔ انھیں وزارت داخلہ سے تین دن کے لیے بجٹ کی فائل روکنے کا حکم ملا ہے۔ ہمارے وزیر نے بار بار فون کیا اور پھر شام چھ بجے فائل بھیج دی گئی۔ یہ صرف انا کو مطمئن کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔ کیجریوال نے کہا کہ میں وزیر اعظم سے اپیل کرتا ہوں کہ ہمیں لڑنے کی ضرورت نہیں ہے۔ جہاں گھر، ریاست اور ملک میں لڑائی ہوتی ہے وہ تباہ ہو جاتے ہیں۔ اگر ہم مل کر کام کریں گے تو ہم آگے بڑھیں گے۔

ADVERTISEMENT

وزیر اعلیٰ کی تقریر کے بعد ایوان کی کارروائی بدھ کے لیے ملتوی کر دی گئی۔ دہلی کے وزیر مالیات کیلاش گہلوت اب بدھ کے روز بجٹ پیش کریں گے۔ اس درمیان دہلی بی جے پی کے کارگزار صدر ویریندر سچدیوا اور اپوزیشن لیڈر رامویر سنگھ بدھوڑی نے ایک جوائنٹ پریس کانفرنس میں الزام عائد کیا کہ کیجریوال پھر قصداً مرکزی حکومت کو بدنام کرنے کے لیے جھوٹ بول رہے ہیں۔ویریندر سچدیوا نے کہا کہ ہر سال دہلی حکومت کی بجٹ تجویز عزت مآب لیفٹیننٹ گورنر کے ذریعہ سے مرکزی وزارت داخلہ کو منظوری کے لیے بھیجی جاتی ہے اور بجٹ کی تاریخ وزارت کی منظوری کے بعد ہی دی جاتی ہے، لیکن کیجریوال حکومت نے بجٹ کی منظوری کا انتظار نہ کرتے ہوئے تاریخ کا اعلان ہی کر دیا۔ پریس کانفرنس کے دوران دہلی بی جے پی کے ترجمان ہریش کھرانہ اور پروین شنکر کپور بھی موجود تھے۔

RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Most Popular

Recent Comments