انگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے راہل گاندھی کے خلاف ہوئی کارروائی پر اپنے شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہماری رَگوں میں شہیدوں کا خون ہے، جو اس ملک کے لیے بہا ہے۔ ہم ڈَٹ کر لڑیں گے، ہم ڈرنے والے نہیں ہیں۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ’’راہل گاندھی جی کے اڈانی-مودی کے رشتوں پر حکومت جواب دینا نہیں چاہتی اور ان کے خلاف کارروائی اسی کا نتیجہ ہے۔‘‘راہل گاندھی کی لوک سبھا رکنیت ختم کیے جانے کے بعد کانگریس کے سرکردہ لیڈران کی میٹنگ دہلی واقع پارٹی ہیڈکوارٹر میں ہوئی۔ اس میٹنگ کے بعد خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ راہل گاندھی کل یعنی ہفتہ کے روز دوپہر میں پریس کانفرنس سے خطاب کریں گے۔دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے راہل گاندھی کی لوک سبھا رکنیت ختم کیے جانے پر مرکز کی مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے ایک ویڈیو بیان جاری کیا ہے جس میں کہا ہے کہ ’’آج ملک میں جو چل رہا ہے وہ بہت خطرناک ہے۔ اپوزیشن کو ختم کر کے یہ لوگ وَن نیشن وَن پارٹی کا ماحول بنانا چاہتے ہیں۔ اسی کو تو تاناشاہی کہتے ہیں۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے ہندوستانی عوام سے اپیل کی ہے کہ ’’ہمیں مل کر آگے آنا ہوگا، جمہوریت کو بچانا ہے، ملک بچانا ہے۔کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے لوک سبھا رکنیت منسوخ کیے جانے کے بعد بذریعہ ٹوئٹ اپنے عزائم کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے اپنے خلاف ہوئی کارروائی کے بعد ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے ’’میں ہندوستان کی آواز کے لیے لڑ رہا ہوں۔ میں ہر قیمت چکانے کو تیار ہوں۔‘‘
کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی لوک سبھا رکنیت ختم کیے جانے کو سازش قرار دیتے ہوئے کانگریس نے ہندوستانی جمہوریت کے لیے آج کے دن کو یومِ سیاہ بتایا ہے۔ کانگریس جنرل سکریٹری اور کرناٹک انچارج رندیپ سنگھ سرجے والا نے اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ’’جمہوریت میں آج یومِ سیاہ ہے! آج بولنے کے حق پر داغ لگا ہے! آج بھگوڑوں اور بینک جعلسازوں کو بلاوا دینے کی موت کی گھنٹی ہے!‘‘ ساتھ ہی وہ لکھتے ہیں کہ ’’آج اڈانی میں جے پی سی کے مطالبہ کے لیے پی ایم کے اندھے بدلا کا دن ہے! آج کا دن سچائی کے لیے لڑنے اور جھکنے کا نہیں ہے!‘‘راہل گاندھی کی لوک سبھا رکنیت ختم ہونے کے بعد کانگریس نے پریس کانفرنس کر مرکز کی مودی حکومت پر شدید حملہ کیا۔ کانگریس لیڈر ابھشیک منو سنگھوی نے میڈیا اہلکاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’قانون سے پہلے یہ سیاسی ایشو ہے۔ ملک میں 2014 کے بعد سے اظہارِ رائے کی آزادی پر حملہ کیا جا رہا ہے۔ سرکاری اداروں کا استحصال کیا جا رہا ہے۔ راہل گاندھی بے خوف ہو کر بیان دیتے ہیں، اور راہل کو سچ بولنے کی سزا ملی ہے۔‘‘ سنگھوی نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت کا گلا گھونٹا جا رہا ہے اور ایسے میں خاموش نہیں بیٹھا جا سکتا۔ہار حکومت میں وزیر تیج پرتاپ یادو نے راہل گاندھی کی لوک سبھا رکنیت ختم کیے جانے کو ایک سازش کا حصہ قرار دیا ہے۔ انھوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’یہ سازش کے تحت ہوا ہے۔ یہ سب ایک سازش کا حصہ ہے۔ جو کچھ بی جے پی کر رہی ہے اسے بہار اور پورے ملک کے لوگ دیکھ رہے ہیں۔ سب کچھ ان کے احکامات پر ہو رہا ہے۔‘‘انگریس لیڈر راہل گاندھی کی لوک سبھا رکنیت رد ہونے کے بعد کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ’’انھوں نے (بی جے پی) انھیں (راہل گاندھی کو) نااہل ٹھہرانے کے سبھی طریقے آزمائے۔ جو سچ بول رہے ہیں انھیں وہ رکھنا نہیں چاہتے، لیکن ہم سچ بولتے رہیں گے۔ ہم جے پی سی کا مطالبہ جاری رکھیں گے۔ ضرورت پڑی تو جمہوریت بچانے کے لیے جیل جائیں گے۔‘‘