Homeउर्दू3ٹی-ٹریڈ، ٹیکنالوجی اور ٹورزم کو اپنا کر ہیریٹیج ٹورزم کو فروغ دیا...

3ٹی-ٹریڈ، ٹیکنالوجی اور ٹورزم کو اپنا کر ہیریٹیج ٹورزم کو فروغ دیا جائےگا-جے ویر سنگھ

-لکھنو ¿ : ۲۲ مارچ ۳۲۰۲ئ
اتر پردیش کے وزیر سیاحت اور ثقافت جناب جے ویر سنگھ نے کہا کہ راجستھان کی طرح اتر پردیش کے پرانے قلعوں، عمارتوں اور محلوں کو پی پی پی ماڈل پر تیار کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ تاریخی وراثتوں کے ان مقامات کو ہیریٹیج سرکٹ میں شامل کرکے بنیادی سہولیات سے آراستہ کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ ان کی مارکیٹنگ اور برانڈنگ کے ساتھ ساتھ زیادہ سے زیادہ ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کو یوپی کی طرف راغب کرنے کے لیے وسیع تشہیر کی جائے گی۔ اس سے اتر پردیش میں روزگار کے ساتھ ساتھ آمدنی کے راستے کھلیں گے۔
جناب جے ویر سنگھ ودھان بھون کے تلک ہال میں پی پی پی ماڈل پر ریاست میں واقع قلعوں، محلات وغیرہ کو ترقی دے کر سیاحت کو فروغ دینے کے لیے منعقدہ ایک سیمینار سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ راجستھان میں سابق وزیر اعلیٰ آنجہانی بھیرو سنگھ شیکھاوت نے پرانے قلعوں کو ہوٹلوں میں تبدیل کر کے سیاحتی سرگرمیوں میں اضافہ کیا تھا۔ یہ تجربہ بہت کامیاب رہا۔ اسی خطوط پر یوپی میں پرانی عمارتوں کو ہوٹل کے طور پر ترقی دے کر سیاحت کو فروغ دینے کی حکمت عملی کی وضاحت کی گئی ہے۔
وزیر سیاحت نے کہا کہ یوپی میں پالیسی-2002 لایا گیا ہے، جس میں پرکشش سہولیات کے ساتھ ساتھ سبسڈی اور مختلف قسم کی رعایتچھوٹ کا انتظام کیا گیا ہے۔ اتر پردیش میں صنعتی اور سیاحت سے متعلق سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے انسپکٹر راج اور لال فیتہ شاہی کو مکمل طور پر ختم کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ فضول اور بیکار قوانین کو بھی ختم کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سال 2017 سے ریاست کے حالات میں بڑے پیمانے پر تبدیلی آئی ہے۔ اب یہ بیمارو ریاست کی شبیہہ سے نکل کر معیشت کے گروتھ انجن کے طور پر آگے بڑھ رہی ہے۔
وزیر سیاحت نے کہا کہ ریاستی حکومت ریاست میں کاروبار کو فروغ دینے کے لیے پابند عہد ہے۔ ریاستی حکومت پوری ایمانداری اور شفافیت کے ساتھ سرمایہ کاروں کے ساتھ کھڑی ہے۔ ریل روڈ، سڑک، ہوائی اور ہیلی پورٹ اور بین الاقوامی ہوائی اڈے کی کنیکٹیوٹی تیار کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوپی کی صلاحیت اور استطاعت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ اس کے نتیجے میں 10 لاکھ کروڑ کے ہدف کے مقابلے میں 33 لاکھ 50 ہزار کروڑ کی سرمایہ کاری موصول ہوئی ہے۔ یوپی اب بہترین ریاست کی راہ پر گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی معیشت کو مضبوط بنانے کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی اور ٹیکنالوجی پر خصوصی زور دیا جا رہا ہے۔
جناب جے ویر سنگھ نے سرمایہ کاروں سے پرانی تاریخی عمارتوں کو پی پی پی ماڈل پر تیار کرکے اتر پردیش کی ترقی میں اپنا تعاون دینے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پرانی عمارتیں محفوظ اور تحفظ میں رہیں گی اور ملکی و غیر ملکی سیاحوں کو قلعوں اور محلات میں قیام کا تجربہ حاصل ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت چاہتی ہے کہ یوپی غیر ملکی سیاحوں کی پہلی پسند بنے اور ملک کی معیشت میں سیاحت کے شعبے کی زیادہ سے زیادہ شراکت کو یقینی بنایا جا سکے۔
قانون ساز کونسل کے صدر کنور مانویندر سنگھ نے کہا کہ آباو ¿ اجداد کے بنائے ہوئے پرانے قلعوں، محلات وغیرہ کی حفاظت اور تحفظ کرنا ایک اچھا اقدام ہے۔ انہوں نے تمام تاریخی عمارتوں کی فہرست بنانے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف ان تاریخی وراثت کو پی پی پی ماڈل پر محفوظ کیا جائے گا تو دوسری طرف سیاحوں کی آمد سے روزگار اور آمدنی میں بھی اضافہ ہوگا۔ مسٹر پردیومن سنگھ، بانی ہیریٹیج ہاسپٹلٹی ایسوسی ایشن نے بھی ریاستی حکومت کی جانب سے ثقافتی سیاحت کو فروغ دینے کے لیے کی جارہی کوششوں کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ ہیریٹیج ٹورازم ایک صنعت کے طور پر ابھر رہا ہے۔
پرنسپل سکریٹری سیاحت جناب مکیش میشرام نے پی پی پی ماڈل سے متعلق مختلف امور پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت نے چھترمنجل لکھنو ¿، چنارفورٹ مرزا پور، برواساگر فورٹ جھانسی، کوٹھی گلستان ارم، کوٹھی درشن ولاس، کوٹھی روشن ا ±دولہ لکھنو ¿، برسانہ جل محل متھرا، شکلا تالاب کانپور دیہات کی تعمیر کی ہے۔ پی پی پی ماڈل پر ترقی کے لیے تکیت رائے برادری، کانپور سٹی، بندیل کھنڈ – تہرولی فورٹ جھانسی، چرگاو ¿ں فورٹ جھانسی، مادوارا قلعہ، مستانی محل، سالار پور سینا پتی بھون وغیرہ کی کچھ جائیدادوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ سیاحت شروع سے آخر تک سرمایہ کاروں کے ساتھ ہر ممکن تعاون فراہم کرے گا۔
اس موقع پر امرناتھ نمرانہ ہوٹل گروپ کے مالک اور مصنف نے کہا کہ اتر پردیش میں ہیریٹیج ٹورازم کے لامحدود امکانات ہیں۔ ان کے ذریعہ 18 ریاستوں کے 30 پروجیکٹوں کو خوبصورت بنا کر ہوٹلوں کی شکل دی گئی ہے۔ پنجاب، ہریانہ، جموں کشمیر، تامل ناڈو کی خستہ حال تاریخی عمارتوں کو دوبارہ زندہ کر کے ہیریٹیج ہوٹلوں میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ یوپی میں بھی ایسا ممکن ہے۔ انہوں نے پی پی پی ماڈل پر قلعوں کو بحال کرنے کے ریاستی حکومت کے فیصلے کو سراہا۔ اس موقع پر مسٹر روی پرکاش انلیش آہوجا، امریکہ سے آئے ہوئے ریتو جھا کے علاوہ بڑی تعداد میں سرمایہ کاروں نے بھی اپنی تجاویز دیں۔
ریاستی وزیر برائے طبی اور صحت مسٹر میانکیشور شرن سنگھ، مسٹر مکیش سنگھ، پی ایچ ڈی چیمبر آف کامرس، سابق ایم پی گنگاچرن راجپوت، سابق وزیر راجہ اریدمن سنگھ کے علاوہ راکیش پرتاپ سنگھ رائے بریلی کے خصوصی سکریٹری سیاحت مسٹر اشونی کمار پانڈے، ڈائرکٹر ٹورازم مسٹر اشونی کمار پانڈے بھی موجود تھے۔ مسٹر پرکھر مشرا اور دیگر افسران موجود تھے۔
٭٭٭٭٭
25000 ہوم گارڈ جوانوں کا ایک سال کے لیے محکمہ پولیس میں انضمام
:جناب دھرم ویر پرجاپتی
 ریاستی وزیر مملکت برائے جیل و ہوم گارڈ(آزادانہ چارج) جناب دھرم ویر پرجاپتی نے بتایاکہ ریاست میں کانسٹبلوں خالی جگہوں کے مقابلہ ان کی جگہ پر نظم و نسق کے پیش نظر دستیاب 25000 ہوم گارڈ رضاکاروں کامحکمہ پولیس میں کانسٹبلوں کی موجودہ خالی جگہوں کے پیش نظر ریاست میںنظم و نسق میںتعاون کے لیے ڈیوٹی پرتعینات کردیاگیاہے۔
جناب پرجاپتی نے بتایاکہ ریاست میںامن،نظم ونسق ، ٹریفک نظام کے پیش نظر مورخہ یکم اپریل 2023 سے 31 مارچ 2024 تک کے لیے یہ اجازت دی گئی ہے ۔ انہوںنے بتایاکہ اس سے نظم و نسق بہتر ہوگا۔
٭٭٭٭٭
سنت کبیرنگر اور کشی نگر کے لےے 772.61 لاکھ روپئے منظور
حکومت اترپردیش نے فوری اقتصادی ترقیاتی اسکیم کے تحت ضلع سنت کبیرنگر اور کشی نگر میں سڑک تعمیر سے متعلق 5 کاموں کے لیے کل 772.61لاکھ روپئے منظور کئے ہیں۔ منظور کی گئی رقم متعلقہ ضلع مجسٹریٹوں کو مہیا کرادی گئی ہے۔
محکمہ منصوبہ بندی نے اس سلسلہ میں ضروری حکم نامہ جاری کردیا ہے۔ جس کے مطابق ضلع سنت کبیر نگر میں سڑک تعمیر سے متعلق 3 کاموں کے لیے 489.32 لاکھ روپئے اور ضلع کشی نگر میں سڑک تعمیر سے متعلق 2کاموں کے لیے 283.29لاکھ روپئے منظور کئے گئے ہیں۔ ان کاموں کے لیے محکمہ دیہی انجینئرنگ کو کارگزار ادارہ مقرر کیاگیا ہے۔
٭٭٭٭٭
آئندہ یکم اپریل سے شروع ہوگی گیہوں کی خریداری
محکمہ غذا و رسد کے پورٹل fcs.up.gov.inپر رجسٹریشن لازمی
حکومت اترپردیش کے ذریعہ ریاست میں کسانوں کو ان کی فصل کی واجب قیمت کا فائدہ پہنچانے کے لیے کم از کم سہارا قیمت اسکیم کے تحت گیہوں کی خریداری سال 2023-24 کے تحت گیہوںکی سہارا قیمت 2125/- روپئے فی کوئنتل کی شرح سے آئندہ یکم اپریل سے گیہوں کی خریداری شروع کی جائے گی۔ سہارا قیمت کا فائدہ اٹھانے کے لیے محکمہ غذا و رسد کے پورٹل fcs.up.gov.in پر رجسٹریشن لازمی ہے۔ کسانوں کو گیہوں فروخت کرنے سے قبل کسی بھی جن سویدھا کیندر، سائبر کیفے سے آن لائن رجسٹریشن کراناہوگا۔
محکمہ سے موصول اطلاع کے مطابق کسانوں کوگیہوں کی قیمت کی ادائیگی انکے آدھار سے منسلک بینک اکاو ¿نٹ میں کی جائے گی۔ کسانوں کو اپنا آدھار نمبر۔ اس میں درج نام وغیرہ کا اندراج کرنا ہوگا۔ خریف تقسیم سال۔2022-23 میں دھان کے لیے رجسٹریشن کراچکے کسانوں کو گیہوں فروخت کے لیے دوبارہ رجسٹریشن کرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ لیکن رجسٹریشن کو ترمیم کرکے دوبارہ لاک کرنا ہوگا۔ کسان کسی بھی مدد کے لیے ٹول فری نمبر 1800-1800-150 پر یا متعلقہ ضلع کے ضلع غذا تقسیم افسر ، تحصیل کے علاقائی تقسیم افسر یا بلاک کے تقسیم افسر سے رابطہ قائم کرسکتے ہیں۔
٭٭٭٭٭
ویر انقلابی امر شہید ہیمو کلانی کی یاد میں صدسالہ جشن پیدائش کا انعقاد کل
 اترپردیش کے محکمہ لسنہ کے زیر اثر سندھی اکادمی کے تحت کل 23 مارچ 2023 کو شام 6 بجے سے ویر انقلابی امر شہید ہیمو کالانی کے یوم پیدائش پر صدسالہ جشن پیدائش کا انعقاد لال بہادر شاستری ،گنا سنستھان ، بٹلر کالونی ڈالی باغ لکھنو ¿ میں کیاجائے گا۔ پروگرام میں بطور مہمان خصوصی محکمہ لسنہ کے پرنسپل سکریٹری جناب جتیندر کمار شامل ہوں گے۔
یہ اطلاع آج یہاں اترپردیش سندھی اکادمی کے ڈائرکٹر جناب ونئے شریواستو نے دی۔ انہوں نے بتایاکہ پروگرام میں سندھی ماہرین کو اعزاز سے نوازے جانے کے ساتھ ہی ویر ہیمو کالانی اور امرشہید سنت کنور رام پر مبنی ڈرامہ راجستھان کے فنکار پیش کریں گے۔
٭٭٭٭٭
روایتی زرعی ترقیات کے لےے مالی منظوری جاری
ریاستی وزیر برائے زراعت جناب سوریہ پرتاپ شاہی کے دفتر سے موصول اطلاع کے مطابق مالیاتی سال 2022-23 کے نیشنل مشن فار سسٹین ایبل ایگری کلچر کے تحت روایتی زرعی ترقیاتی اسکیم میں مجوزہ رقم 9954.36 لاکھ روپئے کے مقابلہ حکومت ہند سے جاری مرکزی جز کی رقم 15.68 کروڑ روپئے کی مالی منظوری جاری کی گئی ہے۔ مالیاتی سال 2022-23 کے فصل ، زرعی کام، نباتات تحفظ، متعدد ذرائع کے ذریعہ کیڑا مار، امراض کنٹرول اسکیم کے تحت سبسڈی کے لےے مجوزہ رقم 1550 لاکھ روپئے مقابلہ روپئے۔2.21 کروڑ روپئے کی مالی منظوری دی گئی ہے۔

RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Most Popular

Recent Comments