مدرسۃ الفلاح کھجونہ میں ایک روزہ جلسہ دستار بندی و تعلیمی مظاہرہ منعقد
ہردوئی (یاسر عبدالقیوم قاسمی)
مدرسۃ الفلاح یوسف نگر نزد عیدگاہ کھجونہ میں گزشتہ شب ایک روزہ جلسہ دستاربندی وتعلیمی مظاہرے کا انعقاد کیا گیا ،جس کئی معتبر مدارس کے مقتدر علماء مہمان خصوصی رہے،صدارت دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ کےشیخ التفسیر مولانا سید محمد صہیب حسینی ندوی اور نظامت مدرسہ محمود العلوم سندیلہ کے استاذ مفتی عبد السبحان قاسمی نے کی، استقبالیہ و تمہیدی خطاب مدرسہ کے ناظم مولانا محمد معظم ندوی نے کیا، جلسے میں علماء وحفاظ سمیت عوام الناس نے بڑی تعداد میں شرکت کی، دعا پر جلسہ ختم ہوا۔
بعد نماز مغرب منعقدہ جلسے میں بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ کے شیخ التفسیر مولانا سید محمد صہیب حسینی ندوی نے تعلیم پر زور دیا انہوں نے کہا سید المرسلین نبی آخرالزماں ﷺ پر نازل ہونے والی پہلی وحی میں تعلیم کا حکم ہے، جس سے اسلام میں تعلیم کی اہمیت کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے، نبیﷺ کی بعثت کے بنیادی مقاصد میں ایک مقصد تعلیم کتاب وحکمت بھی ہے، امت مسلمہ کے نو نہالوں کو دینی تعلیم سے آراستہ کرنے کیلئے مدارس کا قیام ہوا ، سب مدارس نور ہیں، خیر کا ذریعہ ہیں، انہوں نے کہا اللہ سے اپنا تعلق مستحکم کرنے کیلئے سب کا عالم ہونا ضروری نہیں، ایک ڈاکٹر بھی خدمت خلق کے ذریعے براہ راست اپنے خالق سے رشتہ استوار کر سکتا ہے ، وہ انسانوں سے بہتر سلوک کرے، اخلاص کے ساتھ غریب مریضوں کا خیال رکھے، وہ بھی اللہ کا ولی بن سکتا ہے، اسلام کے پانچ شعبوں پر تفصیل سے روشنی ڈالتے ہوئے مولانا نے کہاپرسکون زندگی اور آخرت میں نجات کے لئے سب سے پہلے عقائد کا ٹھیک ہونا ناگزیر ہے ، اس کے بعد عبادات نماز ،روزہ، حج، زکوۃ کی ادائیگی کا اہتمام، تاہم اعمال مذکورہ کی صحیح ادائیگی کیلئے ان کا سیکھنا ضروری ہے، اس کیلئے علماء اور مدارس سے سچی وابستگی لازم ہے، تیسری چیز معاملات ہیں، ایک تاجر اپنی تجارت میں شرعی احکام کا خیال رکھے، سچ بولے، امانت داری کے ساتھ تجارت کرے ،تو اس کا حشر نبیوں صدیقوں اور شہداء کے ساتھ ہوگا، معاشرت اور اخلاقیات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا سب مسلمان بھائی بھائی ہیں، دو فریق کے درمیان کوئی بات ہو جائے تو آپس میں صلح کر لیں، لڑائی میں کوئی خیر نہیں، آپسی تنازعات سے باطل کو تقویت ملتی ہے، شیطان اپنے مشن میں کامیاب ہوجاتا ہے، کوئی کسی کا مذاق نہ اڑائے ، کسی کی شکل دیکھ کر ، بوسیدہ اور خستہ مکان دیکھ کر اس کو حقیر نہ سمجھے، کسی کی آبرو کے درپے نہ ہو، جو دوسروں کی ذلت کا خواہاں ہوگا وہ خود ذلیل ہو کر رہے گا، آج سوشل میڈیا بالخصوص واٹس اپ وغیرہ پر لوگوں کی عزتیں اچھالی جاتی ہیں، نوجوانوں کا یہ فیورٹ مشغلہ بن گیا ہے، یہ سب جہنم کی تیاریاں کر رہے ہیں جو دوسروں کی خامیاں اچھا لے گا ، پردہ دری کرے گا، وہ خود سرعام سے ایک دن رسوا ہو گا اور اگر میں دنیا میں بچ گیا تو آخرت میں ایسا مرحلہ ضرور آئے گا، دین کی صحیح سمجھ کیلئے قرآن و احادیث ، نبی کی سیرت اور علماء سے رابطہ ضروری ہے، رمضان کی ابھی سے تیاری کریں، رسم و رواج سے دور رہیں ، رسم و رواج سے کبھی بھی دینی ترقی نہیں ہو سکتی، اگر یہ پانچ کام ہماری زندگی میں آ جائیں تو ہمیں پرسکون زندگی بھی میسر ہوگی اورآخرت بھی بہتر ہو جائے گی، دیگر علماء نے بھی خطاب کیا۔