اکبری گیٹ واقع مدرسہ عالیہ عرفانیہ کے منیجر قاری امتیاز احمد پرتاپ گڑھی اور ہومیوپیتھی کے سینئر ڈاکٹر امنگ کھنہ نے شہر کے دانشوروں کے ساتھ ایک میٹنگ کا اہتمام مدرسہ میں کیا۔ جس کی صدارت روحانی گرو ڈاکٹر سوامی سارنگ نے کیا۔ سوامی سارنگ نے کہا کہ ناخواندگی اپنے آپ میں ایک گناہ ہے اس گناہ کو دور کرنے کے لیے ہم سب کو آگے آنا ہوگاانھوں نے کہا کہ بہت سے والدین ایسے ہیں جو اپنے بچوں کو پڑھانا تو چاہتے ہیں مگر مالی تنگی کی وجہ سے وہ پڑھا نہیں پاتے ایسے لوگوں کی مدد کرنا چاہئے تاکہ ان کا بچہ تعلیم حاصل کر سکے۔ مدرسہ عرفانیہ کے استاد جاوید صدیقی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم حاصل کرنا ہر انسان اور خاص کر خواتین کے لیے بہت ضروری ہے کیونکہ خواتین اپنی تعلیم سے ایک گھر نہیں بلکہ دو گھر وں کوروشن کرتی ہیں۔سماجی کارکن اور کارپوریٹر انوراگ مشرا انو نے کہا کہ ہمیں ضرورت مندوں کی مدد کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا اور جہاں تعلیم نہیں ہے وہاں تعلیم کا چراغ روشن کرنا ہوگا۔معروف ناظم اور صحافی عامر مختار نے کہا کہ تعلیم ہماری زندگی میں بہت ضروری ہے کیونکہ تعلیم ہمارے اردگرد کی جہالت کے اندھیروں کو روشنی میں بدل دیتی ہے۔
سماجی کارکن اور صحافی ڈاکٹر سلیم احمد نے کہا کہ ہمیں چاہئے کہ ہم آس پاس کے ان بچیوں کی نشاندہی کرلیں جو مالی تنگی کی وجہ سے پڑھائی نہیں کر پاتی ہیںہمیں انکی مدد کرنا چاہئے اگر صاحب حیثیت لوگ صرف ایک بچی کی پڑھائی کی ذمہ داری لے لیں تو کافی حد تک ناخواندگی دور ہو سکتی ہے۔انھوں نے کہا کہ جس جگہ پر ہم موجود ہیں وہ علاقہ پرانا لکھنؤ کہلاتا ہے اور یہی وہ لکھنؤ ہےجسے ہم تہزیب کے نام سے جانتے ہیں۔ ایڈ وکیٹ سروش اقبال شمسی نے اپنی بات رکھتے ہوئے کہا کہ ہر والدین کو خواتین کی تعلیم پر زور دینا چاہیےانھوں نے کہا کہ لکھنؤ کی پہچان ہی گنگا جمنی تہذیب ہے۔سماجی کارکن اور تاجر رہنما عاصم مارشل نے کہا کہ اگر ہم تعلیم کے ساتھ تہذیب اورثقافت حاصل کرتے ہیں تو اس کی اہمیت بڑھ جاتی ہے ۔سماجی کارکن نصیر عباسی نے کہا کہ ہمیں تعلیم کے ساتھ ساتھ اپنے بچوں کی بہتر تربیت بھی کرنی چاہیے۔پروگرام کی نظامت کر رہے ڈاکٹر امنگ کھنہ نے کہا کہ اس طرح کے جلسے مستقبل میں بھی خوش آئند ہوں گے تب ہی دانشور مل کر ایک بہتر معاشرے کو ترتیب دے سکتے ہیں،ڈاکٹر کھنہ نے کہا کہ یہاں ہولی کے جلوس پر مسلمان پھول برساتے ہیں تو ہندو محرم کے موقع پر سبیل لگاتے ہیںیہی لکھنؤ کی گنگا جمنی تہذیب ہے۔
مدرسہ عالیہ عرفانیہ کےمنیجر قاری امتیاز پرتاپ گڑھی نے سبھی شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ سب کا اسی طرح تعاون حاصل رہا تو آئندہ بھی اس طرح کے پروگرام ہوتے رہیں گے۔