سعودی عرب جہاں زبردست اصلاحات کا عمل جاری ہے اور شہزادہ محمد بن سلمان کو ان اصلاحات کا ہیرو قرار دیا جا رہا ہے وہاں آتش بازی سے متعلق ایک قانون سامنے آ یا ہے۔ سعودی پبلک پراسیکیوشن نے آتش بازی کے سامان کی تیاری، یا اس کی خرید و فروخت کو جرم قرار دیا ہے اور اس پر قید اور جرمانے کی سزا مقرر کی ہے۔
اردو نیوز کے مطابق سعودی پبلک پراسیکیوشن نے کہا ہے کہ آتش بازی کا سامان بنانا، کاروبار کرنا یا اسمگل کرنا قابل سزا جرم ہے اور اس پر قید اور جرمانے کی سزا مقرر ہے۔
پبلک پراسیکیوشن نے اپنے ٹویٹر پہ کہا ہے کہ سعودی قانون کے تحت آتش بازی تیار کرنا، ذخیرہ کرنا، برآمد کرنا، درآمد کرنا، سودا کرنا، تلف کرنا یا اسمگل کرنا جرم ہے۔ ویسے تو سعودی عرب میں آتش بازی کا استعمال کم ہی ہوتا ہے لیکن خوشی کے موقع پر عوام جو آ تش بازی استعمال کرتی ہے وہ اس سے اب محروم ہو جائے گی۔
پراسیکیوشن کے مطابق وزارت داخلہ کی اجازت کے بغیر اس حوالے سے کوئی بھی سرگرمی درست نہیں۔ پبلک پراسیکیوشن نے خبردار کیا ہے کہ جو شخص بھی آتش بازی کا سامان اسمگل یا تیار کرے گا، یا اس کا کاروبار کرے گا تو اسے 6 ماہ قید اور 1 لاکھ ریال تک جرمانے کی سزا ہوگی۔