دلتوں سے بھی بدتر مسلمان لیکن ان کے حالات سے سرکار کی چشم پوشی ۔ تمام کمیٹیوں کے قیام کا پرزور مطالبہ اقلیتوں کو دس کروڑ فنڈ دینے کی بھی مانگ
ممبئی ممبئی مہاراشٹر قانون سازاسمبلی میں مسلمانوں کے مسائل پرپیش کرتے ہوئےرکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے کہاکہ اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کی ترقی اور ان کی معاشی حالت کو بہتر بنانے کے لئے اقلیتوں کے فنڈ میں اضافہ درکار ہے اس لئے میرا مطالبہ ہے کہ سرکار ان کے لئے دس کروڑ روپے کا فنڈ مختص کرے انہوں نے ایوا ن میں شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کی حالت زار ہےلیکن اقلیتوں کا بجٹ اونٹ کے منہ میں زیرہ ہے چھوٹی چھوٹی اقلیتوں اور مائناریٹیوں کوکروڑوں کا فنڈ لیکن مسلمانوں کو بجٹ کے نام پر معمولی سی رقم دی جاتی ہے انہوں نے کہا کہ یہ مضحکہ خیز ہے اعظمی نے کہا کہ اب تک مسلمانوں کے لئے کوئی بھی کمیٹیاں تشکیل نہیں دی گئی ہیں اقلیتی کمیشن ۔ مولانا آزاد مالیا تی کارپوریشن ۔ اردو اکیڈمی کی اب تک تشکیل نہیں ہوئی ہے مسلمانوں کے ساتھ اگر اقلیتوں اور مسلمانوں کے ساتھ ناانصافی ہو تی ہے و ہ کہاں اپنی فریاد کریں گے اس سے قبل اقلیتی کمیشن میں احکامات جاری کئے جاتے تھے چونکہ اقلیتی کمیشن کو وزارت کا درجہ حاصل ہے اس لئے وہ اہم معاملات میں جواب طلب کرتا تھا لیکن وہ بھی اب تک تشکیل نہیں کیا گیا اور اس کا چئیرمین ندارد ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اردو صر ف مسلمانوں کی زبان نہیں ہے اردو گھر تعمیر کالینہ میں کی جانے والی تھی اب تک یہ بھی التوا کا شکار ہے اس سے قبل فڑنویس وزیر اعلی تھے تو انہوں نے بائیکلہ میں پچاس کروڑ کی لاگت سے اردو گھر بنانے کا اعلان کیا تھا وہ بھی ندارد ہے ۔اردو گھرکا جب اعلان کیا گیا تو ایک صاحب نے اس پر اعتراض کیا وہ صاحب کافی بڑے ہیں اگر میں یہاں کچھ کہہ دوں گا تو وہ برا مان جائیں گے جس کی وجہ سے اب اردو گھر کا معاملہ ندارد ہے اب تک آگری پاڑہ میں اردو گھرتعمیر نہیں ہوا وقف کی شیخ کمیٹی نے 2016 میں وقف کے معاملات پر اے ٹی آر پیش کیا اے ٹی آر پیش کرنے کی بات کی جارہی ہے لیکن ہم یہ معلوم کرنا چاہتے ہیں کہ اس پر کیا کارروائی ہوئی ہے اس کا سرکار کو جواب دیناچاہئے تبھی یہ معلوم ہو گا کہ سرکار کتنی سنجیدہ ہیں انہوں نے کہا کہ اقلیتوں مسلمانوں کو قرض کی فراہمی ہو بنکروں کو کاروباری قرض دیا جائے تعلیمی قرض کی فراہمی ہو کیونکہ کورونا میں عوام کی حالت زار ہے مسلمانوں کی حالت تو دلتوں سے بھی بہتر ہےاس کی نشاندہی محمودالرحمن کمیٹی نے بھی اس کی سفارشات پر عمل آوری ہو اور مسلمانوں کو سہولت دی جائے ۔