ممبئی13 مارچ(پریس ریلیز) کوئی بھی سیاسی جماعت او بی سی و دیگر پسماندہ طبقات کے ووٹوں کے بغیر اقتدار کی کرسی تک نہیں پہنچ سکتی ہے۔ آنے والے دنوں میں تمام مذاہب وجماعتوں کے او بی سی برداریوں کے لوگوں کو متحدہوکر اپنے ووٹوں کی طاقت کو منوانا ہوگااور حکومت و سیاست میں اپنی حصہ داری کیسے بڑھ سکتی ہے اس بات کو لے کر ریاست بھر تحریک چلائی جائے گی۔ ان خیالات کااظہار آل انڈیامسلم او بی سی آرگنائزیشن کے قومی صدر شبیر احمد انصاری نے آج آرگنائزیشن کے ریاست بھر آئے ضلع و تعلقہ صددور کے ا جلاس سے کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ او بی سی آرگنائزیشن گزشتہ چالس سالوں سے کام کررہا ہے۔ اس آرگنائزیشن کی وجہ سے لاکھو ں مسلم ا و بی سی بردارویوں کے لوگوں،نوجوانوں کوتعلیمی،سیاسی،سماجی اور معاشی فائدہ پہنچا ہے جو ملک کی کسی بھی تنظیم و تحریک سے نہیں پہنچا ہے۔ اس لیے آنے والوں سالوں و انتخابات میں دیگراو بی سی برادریوں کو ساتھ لے کر سیاسی طورپر اپنے آپ کو مستحکم کرنا ہوگا۔
اس اجلاس سے سابقہ ریاستی وزیر و او بی سی رہمنا وجئے وڈٹیوارنے بھی خطاب کرتے ہوئے کہاکہ میں نہیں جانتا کہ ملک کی سیاسی جماعتیں مسلمانوں کو سیاست میں کتناحصہ دیں گی لیکن میں یہ ضرور کہنا چاہوں گا کہ مسلم نوجوانوں کو تعلیم کے میدان میں خوب محنت کرکے سسٹم وانتظامیہ میں اپنی صلاحیتوں کو منواناہوگا۔ آنے والوں دنوں میں جو بھی حکومت بنے گی وہ او بی سی کے ووٹوں کے بغیر نہیں بن سکتی ہے۔ اس لیے شبیر احمد انصاری کی قیادت ریاست بھر اوبی سی سماج کو سیاسی طورپر متحدکرنے کی کوشش کی جائے گی۔
پروگرام کی ابتداء میں مرزا عبدالقیوم ندوی نے اجلاس کی غرض و غایت بیان کرتے ہوئے کہا کہ او بی سی آرگنائزیشن کے تمام ضلع و تعلقہ عہدیدران کو سماجی کاموں میں اپنے آپ کوجھونک دینا ہوگا خاص کر نئے تعلیمی سال کے آغاز میں طلباء و سرپرستوں کی رہنمائی اور نئے داخلوں میں ان کی مددکو اپنامشن بنانا ہوگا۔
مشہور سماجی رہنما سعید احمد خان نے عہدیداران کی رہنما ئی کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس بات پر فخر ہونا چاہیئے کہ ان تعلق آل انڈیا مسلم او بی سی آرگنائزیشن ہے جس کی اپنی ایک سنہری تاریخ ہے۔ اس آرگنائزیشن نے لاکھوں مسلمانوں کو فائدہ پہنچا ہے اور اب آپ کو اپنے اپنے علاقوں میں جاکر لوگوں کے کام کرنا ہے۔
اسوسیشن آف مسلم پرفیشنل (AMP)کے صدر عامر ادریسی نے تنظیم کو کس طرح منظم کیاجائے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہاکہ کوئی بھی تنظیم بغیر مالی تعاون کے نہیں چل سکتی ہے۔ تنظیم کو مستحکم بنانے کے لیے ضروری ہے کہ زیادہ سے زیادہ افرادکو جوڑا جائے اور ان کی ممبرسازی کی جائے۔ لوگوں کوفائدہ پہنچانے والے کام کیے جائیں آپ جب لوگوں کے کام کریں گے تو لوگ خود بخود آپ سے جوڑتے جائیں گے۔
آل انڈیا مسلم او بی سی آرگنائزیشن کے کارگزار صدر فاضل انصاری نے کہاکہ آنے والے دنوں میں ہمیں پلاننگ کے ساتھ منظم انداز میں پسماندہ طبقات کے مسائل کو حل کرنا ہوگا۔ خصوصاََ تعلیمی دستاویزات،اسکالر شپ اور مقابلہ جاتی امتحانات میں او بی سی برادریوں کے زیادہ سے زیادہ لڑکے لڑکیاں کیسے پہنچ سکتے ہیں اس پر کام کرنا ہوگا۔
آرگنائزیشن کے ممبئی صدر نظام الدین راعین نے کہا کہ میں شبیراحمد انصاری کی قیادت میں ہمیں متحدہ ہوکر دیگربرادریوں کے ذمہ داران کو ساتھ لے کر اپنے وجود کی لڑائی لڑ نی ہوگی اور اقتدار میں اپنی حصہ داری کو یقینی بنانا ہوگا۔
سنئیر صحافی سرفراز آرزو نے اپنی مخاطبت میں تین اہم باتوں کو طرف حا ضرین کی توجہ مبذول کراتے ہوئے کہاکہ اس وقت ہمارے وزیر اعظم کو مسلم پسماندہ سے بڑی ہمدردی دکھائی دے رہی ہے لیکن کیاوجہ ہے کہ مسلم پسماندہ کی موب لیچنگ پر وہ لب کشائی نہیں کرتے یہ کس طرح کی ہمدری ہے۔دوسری اہم بات یہ کہ سپریم کورٹ میں سیڈول کاسٹ اور شیڈول ٹرائب کا کیس چل رہا ہے۔مسلمانوں کو شیڈول ٹرائب کادرجہ حاصل ہے لیکن اس سے انہیں کچھ بھی فائدہ نہیں پہنچ رہاہے۔ دوسرے یہ کہ اکتوبر میں حکومت ہند نے جسٹس بالا کرشنن کی آیو گ بنایا ہے جس کا کام شڈول ٹرائٹ اور شڈول کاسٹ میں شامل برداریوں کی نشاندہی کر نا ہے۔ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ اس میں مسلمان شڈول ٹرائب کی نمائندی بالکل نہ کے برابر ہے۔انہوں نے یہ بھی کہاکہ ملک و ریاست میں او بی سی کی مردم شماری نہایت ضروری ہے۔ بہار میں جس طرح کام ہورہا ہے اسی طرز پر ہمیں مہاراشٹر میں کام کرناہوگا۔
آرگنائزیشن کے صدر موسی مرشد نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ آرگنائزیشن کے قائد شبیر احمد انصاری کی 75 ویں سالگرہ پر انہیں او بی سی سماج کی طرف سے ایک کروڑ روپیہ دیا جائے اس طرح کا مطالبہ کیاجس کی حاضرین نے تائید کرتے ہوئے ہر ممکن تعاون دینے کا وعدہ و اعلان کیا۔ اس اجلا س میں کئی نئے لوگوں کاانتخاب بھی عمل میں آیا اور انہیں لیٹر دیاگیا۔
اجلاس میں ریاست بھر سے آئے ضلع صدور نے اپنے خیالات کااظہارکیا۔جن میں عثمان آباد حافظ عبدالعلیم، شولاپور ضلع صدرایوب بھائی قریشی،کولہا پور سے رفیق بھائی،خورشید عالم (ممبئی) بیڑ نوجوان قائد نبیل الرحمن، شری رام پورسے فیاض باغبان، شاہنواز قریشی،(ممبئی) عبدالہادی (اچل پور) ودربھ صدر معز الدین (بالا پور) اعجاز آئی باغبان(نندوربار) رازق بھائی (امراوتی) کمال الدین کونڈیکر (رتنا گری) ابراہیم بارود والا(چکھلی) عرفان قریشی (بیڑ) ذاکر الدین،ناظرالدین، عبدالعظیم اورنگ آباد) مولانا بابو راج (ناندیڑ) وغیر ہ نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ پروگرام کی نظامت مرزاعبدالقیوم ندوی نے کی۔جبکہ پروگرام کو کامیاب بنانے میں اسحاق کھڑکے (مہاراشٹر سیکریٹری) آرگنائزیشن کے نوجوان قائد غفران احمد انصاری،افتخار احمد انصاری نے محنت کی۔