لکھنؤ: زورآور لیڈر عتیق احمد کو ایک معاملہ میں عدالت میں پیشی کے لیے الہ آباد لایا جا رہا ہے۔ رات کے تقریباً ڈیڑھ بجے جب پولیس کی گاڑی راجستھان کے بوندی ضلع میں ٹھہری تو اس نے صحافیوں کے سوالوں پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس کا خاندان پوری طرح برباد ہو گیا ہے اور اب تو اسے محض رگڑا جا رہا ہے۔
بوندی ضلع کے ڈابی تھانہ علاقہ میں جب عتیق احمد کو لے جا رہی گاڑی ٹھہری تو ایک سوال کے جواب میں اس نے کہا ’’اب سب کا بہت بہت شکریہ۔ ہمارا خاندان پوری طرح سے برباد ہو گیا۔ کوئی مافیا گری پر سوال کر تھا تو میں بتا دوں کہ مافیا گری تو بہت پہلے ختم ہو چکی۔ اب تو خالی رگڑا جا رہا ہے۔‘‘
#WATCH | Bundi, Rajasthan: “My family has been ruined…I was in jail what will I know about it (Umesh Pal murder case),” says criminal-turned-politician-mafia Atiq Ahmed while being taken from Sabarmati Jail to Prayagraj pic.twitter.com/LTc869VdxQ— ANI MP/CG/Rajasthan (@ANI_MP_CG_RJ) April 11, 2023
اومیش پال کے قتل پر سوال پوچھے جانے پر عتیق احمد نے کہا ’’ارے، میں تو جیل میں تھا۔ مجھے اس کے بارے میں کوئی جانکاری نہیں ہے۔ جو بھی الزامات مجھ پر عائد ہو رہے ہیں وہ یکطرفہ ہیں۔ ہم بھی تو کہہ رہے ہیں کہ ہم تو جیل میں تھے اور اس کے بارے میں کوئی جانکاری نہیں ہے۔ مجھے میرے بیٹے کے بارے میں بھی کوئی اطلاع نہیں۔‘‘
دریں اثنا، عتیق احمد نے مدھیہ پریدش کے شیوپوری میں کہا ’’سابرمتی جیل میں مجھے پریشان کیا جا رہا ہے۔ میں نے وہاں سے کوئی فون نہیں کیا، وہاں پر جیمر لگے ہوئے ہیں۔ میں نے جیل سے کوئی سازش نہیں کی۔ میں 6 سال سے جیل میں قید ہوں۔ میرا پورا خاندان برباد ہو چکا ہے۔‘‘