Homeउर्दूآج اسلام کو اغیار سے اتنا خطرہ نہیں جتنا خود مسلمانوں کے...

آج اسلام کو اغیار سے اتنا خطرہ نہیں جتنا خود مسلمانوں کے کردار سے نقصان پہونچ رہا ہے۔ مولانا عبد الجبار قاسمی

سندیلہ میں استقبال رمضان کے تحت جلسہ سیرت النبی واصلاح معاشرہ کا انعقاد

ہردوئی (یاسر قاسمی)

رمضان کا مقدس ومتبرک مہینہ اپنی تمام تر خیرات و برکات کے ساتھ سایہ فگن ہونے کو ہے، آج 23 مارچ جمعرات کو پہلی تراویح ہوگی، مقدس مہینہ بہتر گزرے اس کے لیے ہر فرد نے اپنے اعتبار سے تیاریاں کر شروع کردی ہیں، اسی ضمن میں سندیلہ کے محلہ منڈی میں گزشتہ شب استقبال رمضان کے تحت ایک روزہ جلسہ سیرت النبی و اصلاح معاشرہ منعقد ہوا، جس میں مقتدر علماء نے قرآن وسنت کی روشنی میں حاضرین کو ماہ رمضان کی عظمت و فضیلت ، اس کے خاص اعمال و افعال اور مقدس اوقات کو گزارنے کے طریقے بتائے، معاشرہ میں پھیلی حیا سوز برائیوں اور ان کے نقصانات کو بھی اپنی تقاریر کا موضوع بنایا، صدارت جمعیت علماء کی مقامی یونٹ کے نائب صدر مولانا محمد فاروق مظاہری اور نظامت یاسر عبدالقیوم قاسمی نے کی، جلسے کے کنوینر مولانا صلاح الدین قاسمی نے سب کا شکریہ ادا کیا، عوام وخواص سمیت خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی، دعا پر جلسہ ختم ہوا۔

بعد نماز عشاء منعقدہ جلسے میں جمعیت علماء وسطی اتر پردیش کے نائب صدر و ضلعی صدر مولانا عبدالجبار قاسمی نے معاشرے میں بڑھتی فحاشیت، عریانیت، ،بے حیائی، پامالئ حقوق، آپسی تنازعات اور بداخلاقی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا آج اسلام کو اغیار سے اتنا خطرہ نہیں جتنا اندرون خانہ خود مسلمانوں کے اعمال وکردار سے نقصان پہونچ رہا ہے، ہمارے معاشرے کی سطحیت کو دیکھ کربرادران وطن کا امن پسند وسنجیدہ طبقہ بھی شرمندہ ہے، اس وقت مسلمانوں کی اکثریت خود کو شریعت کے ڈھانچے میں ڈھالنے کے بجائے شریعت کو اپنے ڈھانچے میں ڈھالنے کی کوشش کر رہی ہے، نسل نو تیزی سے راہ ارتداد پر ہے، منشیات بالخصوص شراب عام مشروبات کا حصہ بن گئی ، دلوں سے بڑوں کا ادب واحترام اٹھ گیا، اولاد کو بڑھاپے کا سہارا سمجھنے والے والدین در در کی ٹھوکریں کھارہے ہیں، زنا سستا نکاح گراں ہوگیا، وراثت انبیاء کے امین علماء کو حقیر سمجھا جانے لگا، غرض مسلم معاشرہ پوری طرح چرمرا کر رہ گیا، ابھی موقع ہے سنورنے کا ، دیر ہوگئی تو کف افسوس ملنے کے سوا کچھ حاصل نہ ہوگا، ماہ مقدس اپنی تمام تر خیرات و برکات کے سا تھ سایہ فگن ہونے کو ہے، ابھی سے اپنا نظام زندگی تبدیل کرلیں، موقع سے فائدہ اٹھالیں، اس ماہ میں بھی جو مغفرت و رحمت خداوندی سے محروم رہا وہ تمام خیر سے محروم رہ گیا، ماہنامہ ارمغان کے ایڈیٹر مولانا وصی سلیمان ندوی نے رمضان المبارک میں ہونے والی تین طرح کی تبدیلیوں تکوینی نظام میں تبدیلی ، اعمال کے ثواب میں اضافہ اور عبادات و معمولات کی تبدیلی پر تفصیل سے روشنی ڈالی، جمعیت علماء سیتاپور کے صدر مولانا عاصم اقبال ندوی نے بعثت انبیاء علیہم الصلوۃ والسلام کے مقاصد، صحابہ کرام کے مقام و مرتبے ، درود کی فضیلت ، سمجھ کر قرآن مجید کی تلاوت کرنے اور شرعی اعتبار سے روزانہ کے معمولات اپنانے پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ آغاز قاری محمد عامر کی تلاوت کلام اللہ سے ہوا، حافظ فخرالدین ، حافظ محمد فرحان، حافظ محفوظ الحق وحافظ محمد طیب نے نعت و منقبت کے اشعار پیش کئے ، جلسے میں مفتی محمد سہیل قاسمی ،مفتی محمد شعیب قاسمی، مفتی عبدالسبحان قاسمی، مولانا محمد سلمان ندوی، حافظ محمد اعظم ، حافظ محمد عرفان، محمد عمران ،حافظ محمد یحیی ، منشی عبدالحق سمیت ایک جم غفیر نے شرکت کی۔

RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Most Popular

Recent Comments