Homeउर्दूرسم منگنی کے لیے گئے تھے اور نکاح پڑھواکر دلہن لے کر...

رسم منگنی کے لیے گئے تھے اور نکاح پڑھواکر دلہن لے کر آگئے

بلڈھانہ ۲۲امارچ (نمائندہ) : منگنی و دیگر رسومات سے بچتے ہوئے سادہ نکاح کا ایک اور خوشگوار واقعہ بلڈھانہ ضلع میں پیش آیا جب دیولگاؤں مہی قصبہ کے ایک لڑکے کی منگنی کی تقریب کو محفلِ نکاح میں بدلتے ہوئے ایک شاندار مثال پیش کی گئی۔

تفصیلات کے مطابق مسلمانوں کے سماجی مسائل میں شادی بیاہ کی بے جا رسومات و خرافات سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ اس کی وجہ سے نکاح ایک مشکل ترین کام بن گیا اور نہ جانے کتنی لڑکیاں بن بیاہی بیٹھی ہوئی ہیں۔ ادھر کچھ عرصے سے علماء کرام اور باشعور شخصیات کی کوششوں سے ملت میں کچھ حد تک بیداری پیدا ہورہی ہے اور سادگی سے نکاح کے اکا دکا واقعات پیش آرہے ہیں۔ اس مبارک عمل میں ودربھ کا بلڈھانہ ضلع پیش پیش ہے۔ یہاں آئے دن اس طرح کے قابل ستائش واقعات ہورہے ہیں۔ اسی طرح کے ایک اور واقعہ میں ضلع کے دیولگاؤں مہی قصبے کے لڑکے شیخ زبیر عبدالقدیر کا رشتہ اورنگ آباد ضلع کے کنڑ کے ساکن شیخ یونس کی صاجبزادی سے طے پایا تھا۔ گزشتہ روز کنڑ میں ان کی منگنی کی رسم تھی جس کے لئے دونوں خاندانوں کے رشتہ دار اور متعلقین جمع ہوئے۔ اس موقع پر ان کے ایک معزز و جہاں دیدہ رشتہ دار سید یونس صاحب نے تجویز پیش کی کہ رسم کی تقریب کو محفلِ نکاح میں بدل دیا جائے۔ یونس صاحب دونوں خاندانوں کے افراد کو قائل کرنے میں کامیاب ہوگئے اور اس طرح شیخ زبیر کا نکاح نیلوفر شیخ یونس کے ساتھ بحسن و خوبی انجام پایا۔ دوسرے روز دیولگاؤں مہی میں تقریب ولیمہ کا سادگی سے اہتمام کیا گیا جس میں رشتے داروں اور دوست و احباب کے علاوہ قصبہ و علاقہ کے معززین نے شرکت کرتے ہوئے اس قابل ستائش عمل پر دونوں خاندانوں کو مبارکباد پیش کی۔ نوشہ کو بھی خصوصی مبارکباد پیش کی گئی کہ اس نے سادگی سے شادی کی حامی بھر کر دیگر نوجوانوں کے لیے ایک عمدہ مثال پیش کی۔

RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Most Popular

Recent Comments