Homeउर्दूوزیر اعلیٰ نے گورکھپور ضلع میں دہلی پبلک اسکول کےافتتاحی/ قیام کی...

وزیر اعلیٰ نے گورکھپور ضلع میں دہلی پبلک اسکول کےافتتاحی/ قیام کی تقریب کے پروگرام سے خطاب کیا

  اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ معیاری تعلیم، ثقافت، روایت اور قومیت سے بھری ہوئی وقت کے مطابق ہی معنی خیز ہے۔ تعلیمی اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ طالب علموں کو شخصیت کی مجموعی نشوونما کے ساتھ طرز حکمرانی کی اسکیموں سے بھی آگاہ کریں جن کی مدد سے وہ اپنے مستقبل کی زندگی کے مقاصد حاصل کر سکتے ہیں۔
وزیر اعلیٰ آج یہاں ضلع گورکھپور کے مانی رام میں واقع دہلی پبلک اسکول (ڈی پی ایس) کے افتتاح/قیام کی تقریب میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جب پوری دنیا کورونا کی وبا سے نڈھال تھی ہندوستان قومی تعلیمی پالیسی 2020 لے کر آیا۔ یہ تعلیمی پالیسی ڈی پی ایس جیسے اداروں کے لیے بہت سے امکانات کے دروازے کھولتی ہے۔ ہندوستانی منیشا نے ہمیشہ اس بات پر زور دیا ہے کہ علم کو کہیں سے بھی حاصل کیا جانا چاہیے۔ تعلیم کے مراکز ایسے ہونے چاہئیں جو فرد کی ہمہ گیر ترقی کی راہ ہموار کریں۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ طلباء کو تعلیم کے دوران ہی حکومت کی اسکیموں سے آگاہ کیا جائے تاکہ طلباء بروقت اپنے اہداف کا تعین کر سکیں۔ انہوں نے آج کی ٹیکنالوجی کی ضرورت بتانے کے ساتھ ساتھ اس سے ہوشیار اور باخبر رہنے پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کو عوامی بہبود اور قومی بہبود کا ذریعہ بنایا جائے۔ ڈی پی ایس کے وائس چیئرمین پروفیسر وشال سنگھ نے کشی نگر، مہاراج گنج اور سدھارتھ نگر اضلاع میں ڈی پی ایس برانچ کھولنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ یہ تینوں سرحدی اضلاع ہیں اور اگر وہاں اچھے ادارے آگے آئیں تو ریاستی حکومت ہر ممکن تعاون کرے گی۔
  وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ضلع گورکھپور مشرقی اتر پردیش کے ساتھ ساتھ مشرقی بہار اور نیپال کے لوگوں کے لیے تعلیم، ادویات، روزگار اور کاروبار کا ایک بڑا مرکز ہے۔ ڈی پی ایس نے معیاری تعلیم کے لیے سرمایہ کاری کرنے کا کام کیا ہے۔ جہاں یہ ا سکول واقع ہے اس کے آس پاس کئی ادارے کھل چکے ہیں۔ لمبینی، بھگوان بدھ کی جائے پیدائش، یہاں سے صرف ایک گھنٹے کی مسافت پر ہے۔ اس کے ساتھ ضلع کشی نگر تک ایک بائی پاس بھی بنایا جا رہا ہے جس کی وجہ سے بھگوان بدھ کے مہاپری نروان مقام کا فاصلہ صرف آدھے گھنٹے میں مکمل ہو جائے گا۔ ریاستی حکومت اس علاقے میں ایک نیا گورکھپور پروجیکٹ لانے جا رہی ہے۔
    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سال 1977-78 میں انسیفلائٹس کی ویکسین کو ہندوستان میں آنے میں 101 سال لگے جب کہ کورونا کی وبا کے نویں مہینے میں ہندوستان نے وزیر اعظم کی قیادت میں دو دیسی ویکسین تیار کیں۔ انسیفلائٹس کی ویکسین 1905 میں جاپان میں بنائی گئی تھی لیکن اسے 2006 میں ہندوستان لایا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ سال 2017 میں وزیر اعلیٰ بننے کے بعد انہوں نے ایک جامع مہم چلا کر انسیفلائٹس کی روک تھام پر توجہ مرکوز کی۔ اس کے نتیجے میں چالیس سالوں میں پچاس ہزار سے زائد معصوم لوگوں کی بے وقت موت کا باعث بننے والا انسیفلائٹس اب مکمل طور پر قابو میں ہے۔
       ایم پی جناب روی کشن شکلا نے بھی پروگرام سے خطاب کیا۔ استقبالیہ خطاب میں ڈی پی ایس کے وائس چیئرمین پروفیسر وشال سنگھ نے کہا کہ ان کا مقصد اس علاقے میں بین الاقوامی سطح کا معیاری تعلیمی ادارہ قائم کرنا ہے۔

RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Most Popular

Recent Comments