Homeउर्दूاتر پردیش: بجلی ملازمین کی ہڑتال سے کئی شہروں میں بجلی کا...

اتر پردیش: بجلی ملازمین کی ہڑتال سے کئی شہروں میں بجلی کا شدید بحران، فیکٹریوں میں پروڈکشن ٹھپ

اتر پردیش میں بجلی ملازمین کی ہڑتال نے حالات کو فکر انگیز بنا دیا ہے۔ کئی شہروں میں بجلی کی فراہمی رخنہ انداز ہو گئی ہے اور لوگوں کو مختلف طرح کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ لکھنؤ، کانپور، وارانسی اور میرٹھ سمیت کئی شہروں میں بجلی ملازمین ہڑتال پر ہیں اور نتیجہ یہ ہے کہ پہلے دن ہی زبردست بجلی بحران کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق گورکھپور اور کانپور میں فیکٹریوں میں پروڈکشن کا کام پوری طرح سے ٹھپ پڑ گیا ہے۔ راجدھانی لکھنؤ کا تو ایک چوتھائی علاقہ بجلی کی کمی کا سامنا کر رہا ہے۔بجلی ملازمین کی ہڑتال سے پیدا مشکل حالات کو دیکھتے ہوئے الٰہ آباد ہائی کورٹ نے بھی سخت رخ اختیار کر لیا ہے۔ اس نے بجلی ایمپلائی تنظیموں کے لیڈران کو طلب کیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ہائی کورٹ نے ایمپلائی لیڈران کے خلاف حکم عدولی کا نوٹس بھی جاری کر دیا ہے۔ ریاستی حکومت نے بھی ہڑتال کو لے کر سختی والا رویہ اپنا لیا ہے۔ بجلی فراہمی کو بحال کرنے میں تعاون نہ کرنے والے کئی ملازمین کو برخواست کرنے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی ایجنسیوں کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کرائی گئی ہے۔

س درمیان وزیر توانائی اروند کمار شرما نے ہڑتال کرنے والے ملازمین کو متنبہ کیا ہے کہ لائن میں فالٹ کرنے والوں کو آسمان-زمین سے نکال کر ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انھوں نے بجلی فراہمی کو پورے کنٹرول میں بتاتے ہوئے کہا کہ ریاست میں چار ہزار میگاواٹ سرپلس بجلی ہے۔

دوسری طرف بجلی ایمپلائی سنیوکت سنگھرش سمیتی کے کنوینر شیلندر دوبے کا دعویٰ ہے کہ ہڑتال کے سبب پروڈکشن کارپوریشن کی 1030 میگاواٹ صلاحیت کی 5 یونٹس ٹھپ ہو گئی ہیں۔ ریاست میں مجموعی طور پر 1850 میگاواٹ پروڈکشن متاثر ہوا ہے۔ سمیتی نے بجلی ملازمین پر توڑ پھوڑ کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ بجلی اہلکار پاور پلانٹس کو اپنی ماں کی طرح مانتے ہیں اور پرامن طریقے سے ہڑتال کر رہے ہیں۔

RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Most Popular

Recent Comments